Ad

محمد قلی قطب شاہ کی غزلوں میں صنائع و بدائع مع مثالیں

محمد قلی قطب شاہ کی غزلوں میں صنائع و بدائع مع مثالیں

محمد قلی قطب شاہ کی غزلوں میں صنائع و بدائع مع مثالیں


محمد قلی کی بیش تر غزلیں صنائع بدائع کے حسن سے آراستہ ہیں۔ اس کے کلام میں مراعات النظیر، حسن تعطیل، تضاد، سوال و جواب وغیرہ کی صنعتیں موجود ہیں۔ چند شعر ملاحظہ ہوں۔


صنائع بدائع

کجل نیناں سہیلیاں کے سو پر مل سیام باداماں

تُھڈی ہے سیب دستاں جوں کہ چارولیاں ہیں چاریاں کی


حسن تعلیل

تج کتا ہوں اے شمع اپ روشنی تھے سر نہ کھینچ

مارتے ہیں دم بہ دم گردن کہ توں ہے بے حیا


تضاد

سب مست گج گنبھیر جوں، قدر است دھرتے تیر جوں

آہستگی میں نیر جوں، بیگی منے بارے اہیں


سوال و جواب

کہ یا کہ عاشقاں کو دکھانے کا بھید کیا

کھیے کہ عاشقی منے گونگی زبان کرو


     صنائع و بدائع کے استعمال کے علاوہ محمد قلی نے اپنی غزلوں میں تکرار صوتی (alliteration) اور اندرونی قوافی کی مدد سے بھی ایک لے یا جھنکار پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس نے متعدد غزلوں میں چار چار اور اس زیادہ قافیوں کا بڑے سلیقے سے استمعال کرکے نغمگی اور موسیقیت کا احساس پیدا کیا ہے۔


سہیلیاں جب بچن بولیں، نچھل نرمل رتن رولیں 

پنکھی جیواں کے مرغولیں دیکھت کھولیں پراں خوشیاں

چندر غواص ہو آیا، گگن سمندر بھیتر دھایا

بنی پروار نے لیا یا ڈھلک موتیاں سو تا رے ہیں

سو لکھن چند بھری چنچل کھسائے سیس تے انچل

متی ہوئے مست جوں منگل سو مد پی پیو کی پیاری کا

پیاسوں سوں رات جاگی ہے سو دستی ہے سودھن سر خوش

مدن سر خوش، سین سر خوش، انجن سر خوش، نین سر خوش


محمد قلی نے بعض اشعار میں ایک مخصوص حرف کی تکرار سے خاص صوتی آہنگ پیدا کرنے کی کوشش کی۔

ک  

سودھن لٹک کی جب جھلک دونوں الک کی سو مہک

مہکیا فلک پر تھے فلک بے سد ہو لک لک آئے ہیں

ق 

قرب سوں قطب شہہ قدرت قدر سوں

قزح قوس تھے قاف تا قاف پایا


     اس طرح بعض اشعار کے دونوں مصرعوں میں دو مختلف حرفوں کی تکرار سے ایک خاص کیفیت پیدا کی ہے۔


م = محمد کے میم تھے مدد مانگ کر میں

ق = قمر قاف قبے اُپر جگ جگایا

ع = علی عین عادل علم کو اچایا

پ = پرم پی کا پیالا پیا منج پلایا

Ugc nat urdu syllabus, urdu lacture,


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے